برٹش کونسل کی نوکری چھوڑ کر چائے کا اسٹال کیوں لگایا؟

ایم اے انگلش چائے والی کے سوشل میڈیا پرچرچے شروع ہو گئے۔

سوشل میڈیا پر ایک چائے والی لڑکی کی پوسٹ تیزی سے وائرل ہو رہی ہے۔

چائے والی لڑکی کی وائرل ہونے والی پوسٹ نے تمام سوشل میڈیا صارفین کو حیران کر دیا۔

شرمستھا گھوش نامی لڑکی نے حال ہی میں اپنا ایک چائے کا اسٹال لگایا ہے۔

شرمستھا گھوش نے اس چائے کا اسٹال لگانے کے لیے اپنی برٹش کونسل تک کی جاب کو چھوڑ دیا۔

محترمہ گھوش پہلے برٹش کونسل سے وابستہ تھیں اور اپنا کام شروع کرنے کی خواہش رکھتی تھی بس اس ہی وجہ سے انہوں نے اپنی جاب چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔

یہ ہی نہیں بلکہ محترمہ گھوش انگریزی ادب میں پوسٹ گریجویٹ بھی ہیں اور دہلی کینٹ کے گوپی ناتھ بازار میں وہیل پر اب ایک چھوٹا سا چائے کا اسٹال چلاتی ہیں (جسے رائڈی کہا جاتا ہے)۔

محترمہ گھوش کی کہانی کو لنکڈ پر ریٹائرڈ بریگیڈیئر انڈین آرمی سنجے کھنہ نے شیئر کی جو دیکھتے ہی دیکھتے سوشل میڈیا پر مقبول ہو گئی۔

محترمہ گھوش کی ایک تصویر کے ساتھ انہوں نے بتایا کہ ان کا خواب تھا کہ ان کا ایک چائے کا اسٹال ہو جو بلکہ Chaayos جیسا بڑا مشہور بنے۔

محترمہ گھوش یہ اسٹال اکیلے نہیں چلا رہی بلکہ ان کی دوست بھاونا راؤ لفتھانسا ان کے ساتھ کام کر رہی ہیں جو اس چھوٹے سے چائی اسٹال کو چلانے میں مشترکہ شراکت دار ہیں۔

محترمہ کھنہ نے بھی اپنی پوسٹ میں گھوش کی تصویر اور کہانی گھوش کی اجازت سے پوسٹ کی ساتھ ہی ان کی حوصلہ افزائی بھی کی۔

یہ ہی نہیں انہوں نے لکھا کہ کوئی کام چھوٹا یہ بڑا نہیں ہوتا ہے بلکہ میں اعلی تعلیم یافتہ لوگوں کو جاب کے لیے پریشان گھومتے دیکھتی ہوں۔

وائرل ہونے والی گھوش کی کہانی کو متعدد سوشل میڈیا صارفین سراہا رہے ہیں ساتھ ہی ان کی حوصلہ افزائی بھی کررہے ہیں۔ ایک صارف نے اس پوسٹ پر کمنٹ کر کے شئیر کرنے والے صارف کا شکریہ ادا کیا کہ ان کے ذریعے اتنی اچھی کہانی ہم تک پہنچی۔

ساتھ ہی انہوں نے گھوش کی ہمت کو داد دی اور ان کی کامیابی کے لیے بہت سے دعائیں بھی دیں۔

واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر اکثر ایسی حقائق پر مبنی کہانی دیکھنے کو ملتی ہیں جس سے ہردوسرے انسان کی حوصلہ افزائی ہوتی اور کچھ کرنے کا جزبہ بھی انسان میں پیدا ہوتا ہے۔