پاکستان ا نجینئرنگ کونسل کے این او سی کے بغیر طلبا کو یونیورسٹی میں داخلہ دینے کا معاملہ سپریم کورٹ نے پرسٹن یونیورسٹی کوہاٹ سے متعلق تحریری حکم جاری کر دیا ۔جسٹس جمال مندوخیل نے 8صحفات پر مشتمل تحریری حکم مزید پڑھیں

وفاقی اردو یونیورسٹی میں دلچسپ صورتحال پیدا ہوگئی، مستقل وی سی کا تقرر التوا کا شکار،اور یونیورسٹی گزشتہ کئی ماہ سے مستقل وائس چانسلر سے محروم ہے ۔ تلاش کمیٹی بھی غیرفعال،سینیٹ میں ڈپٹی چیئر سیٹ اور 16 اراکین کی تقرری بھی زیر التواء ہے، سینیٹ ارکان کی نامزدگیاں بھی مسترد، 2013 اور 2017 کے سلیکشن بورڈ کی کارروائی غیرشفاف، سابق رجسٹرار صارم کمیٹی کے سامنے پیش ہونے سے گریزاں ہیں،موجودہ خاتون رجسٹرار زرینہ علی نے تقرری کے خطوط جاری کردیئے، تفصیلات کے مطابق وفاقی اردو یونیورسٹی کے قائم مقام وائس چانسلر ڈاکٹر ضیاالدین کی مدت دو اپریل میں مکمل ہونے کے بعد ان کو مالی اورانتظامی معاملات سے روک دیا گیا ہے وفاقی وزارت تعلیم و پیشہ ور تربیت کی ڈپٹی سیکرٹری رضیہ رمضان ڈوسا نے اس حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کردیا، جس میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر ضیاء الدین کسی بھی طور پر انتظامی اور مالی اختیارات کا استعمال نہیں کر سکتے۔ 2 اپریل، 2023 کے بعد اس طرح کے اختیارات کا کوئی بھی استعمال غیر قانونی تصور کیا جائے گا۔ واضح رہے اس وقت وفاقی اردو یونیورسٹی میں شدید مالی اور انتظامی بحران ہے اور یونیورسٹی گزشتہ کئی ماہ سے مستقل وائس چانسلر سے محروم ہے ۔ یونیورسٹی کی سینیٹ بھی نامکمل ہے وفاقی وزارت تعلیم نے اردو یونیورسٹی کی جانب سے بھیجے گئے سینیٹ کے اراکین کی نامزدگیاں بھی مسترد کردی ہیں جبکہ وفاقی اردو یونیورسٹی برائے آرٹس، سائنس اور ٹیکنالوجی کے سلیکشن بورڈ سے متعلق ہائر ایجوکیشن کمیشن کی پانچ رکنی تحقیقات کمیٹی نے 2013 اور 2017کے سلیکشن بورڈ کی کارروائی کو غیر شفاف قرار دیتے ہوئے سفارش کی تھی کہ اس کی توثیق نہ کی جائے کیونکہ ان بھرتیوں میں سنگین بے قاعدگیاں تھیں ایسے لوگوں کو بھی بھرتی کرلیا گیا تھا جنہوں نے درخواست نہیں دی تھی اور کئی امیدواروں کے نمبروں کو تبدیل کردیا گیا تھا جس میں مرکزی کردار سابق رجسٹرار صارم نے ادا کیا تھا اور وہ کمیٹی کے سامنے پیش ہونے سے کتراتے رہے جبکہ موجودہ خاتون رجسٹرار زرینہ علی نے اس سلیکشن بورڈ کی تقرری کے خطوط جاری کئے اور جامعہ کو مزید مالی بحران میں مبتلا کیا۔ دریں اثنا وزارت تعلیم کے زرائع کے مطابق وفاقی اردو یونیورسٹی میں قائم مقام وائس چانسلر کے تقرر کے لئے تین نام صدر مملکت کو بھیجے جارہے ہیں تاہم اگر این ای ڈی کے وائس چانسلر ڈاکٹر سروش لودھی رضامند ہوگئے تو انہیں فوری طور پر اردو یونیورسٹی کا قائم مقام مقرر کردیا جائے گا کیونکہ سینیٹ ان کا نام پہلے ہی قائم مقام وی سی کے طور پر منظور کرچکی ہے۔وفاقی اردو یونیورسٹی کی ایمرجنسی کمیٹی نے پروفیسر ڈاکٹر محمد ضیاء الدین کو جامعہ میں مستقل شیخ الجامعہ کے تقرر تک بحیثیت قائم مقام شیخ الجامعہ اپنے فرائض انجام دینے کی منظوری دیدی ہے تاکہ جامعہ کی سینیٹ کا کورم برقرار رہے اور مستقل وائس چانسلر کے تقرر کیلئے قائم کی جانے والی تلاش کمیٹی کو فعال کیا جاسکے۔ ایمرجنسی کمیٹی کے اجلاس میں پروفیسر ڈاکٹر محمد ضیاء الدین، پروفیسر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی، واحد جواد پروفیسر ڈاکٹر خالد انیس اور قائم مقام رجسٹرار سیکرٹری ڈاکٹر زرین علی نے شرکت کی۔ قائم مقام وائس چانسلر نے اراکین کو آگاہ کیا کہ وفاقی اردو یونیورسٹی سینیٹ میں اراکین کی کل تعداد (17) ہے اور اس وقت سینیٹ میں چانسلر سمیت کل (9) اراکین موجود میں لہذا سینیٹ جامعہ اردو اس وقت اپنے کم ترین کورم (9) پر فعال ہے۔ یہی وجہ ہے کہ 17 فروری 2023 ء اور 18 مارچ 2023ء کو 2 بار سینیٹ اجلاس کورم مکمل نہ ہونے کے باعث موخر کر نا پڑا۔ سینیٹ اجلاس نہ ہونے کے سبب تلاش کمیٹی بھی فعال نہیں ہوسکی ہے اور جامعہ میں مستقل شیخ الجامعہ کا تقرر التواء کا شکار ہے۔ انہوں نے اراکین کو مزید آگاہ کیا کہ سینیٹ میں ڈپٹی چیئر سیٹ اور 16 اراکین سینیٹ کی تقرری ابھی تک التواء کا شکار ہے جس کے لئے جامعہ دسمبر 2022ء میں اپنی کارروائی مکمل کر کے چانسلر کو تقرری کے لئے خطوط ارسال کر چکی ہے۔ تا ہم وفاقی وزارت تعلیم میں دونوں معاملات التواء کا شکار ہیں۔