اب اس کمبخت دل کا کیا کریں؟ سارے وجود کے ساتھ ادھر بوڈاپسٹ میں موجود ہے مگر اٹکا ہوا اُدھر پاکستان میں ہے۔ دوسری طرف سوچیں ہیں کہ قابو میں نہیں آ رہیں۔ دماغ کا یہ عالم ہے کہ جتنا مزید پڑھیں

اسلامی دنیا کی جامعات کا پانچواں وائس چانسلرز فورم پیر کو اسلام آباد میں اختتام پذیر ہوگیا۔ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات احسن اقبال نے اختتامی تقریب کی صدارت کی۔ او آئی سی کے 20 ممالک کے 40 وائس چانسلرز سمیت مختلف یونیورسٹیوں کے 200 سے زائد وائس چانسلرز نے فورم میں شرکت کی جس کا اہتمام ہائر ایجوکیشن کمیشن ، کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد ، اسلامک ورلڈ ایجوکیشنل، سائنٹیفک اینڈ کلچرل آرگنائزیشن ، فیڈرل ایجوکیشن اینڈ پروفیشنل ٹریننگ ، برٹش کونسل، پاکستان اور وزارت منصوبہ بندی نے مشترکہ طور پر کیا تھا۔
پاکستان میں برطانیہ کے ہائی کمشنر اینڈریو ڈالگیش نے کہا کہ برطانیہ پاکستان کے ساتھ تعلیمی اور ثقافتی تعلقات کے لئے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ برٹش کونسل اور ایچ ای سی کے درمیان ایک اہم شراکت داری کے نتیجہ میں پاکستانیوں کی بڑی تعداد نے مقامی مہارت کی مارکیٹ میں شمولیت اختیار کی ہے، پاک یو کے ایجوکیشن گیٹ وے ان کلیدی منصوبوں میں سے ایک ہے جو عالمی شراکت داری پروگرام کا حصہ ہے۔ چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد نے کہا کہ وی سی فورم کے نتیجہ میں اسلامی ممالک کی اعلیٰ تعلیمی برادری کے درمیان بامعنی بحث ہوئی ہے۔
انہوں نے تمام مقامی اور بین الاقوامی شرکاء کا ان کی قیمتی رائے پر شکریہ ادا کیا اور اعلیٰ تعلیمی اداروں کی جانب سے اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں تیزی سے ہونے والی پیشرفت سے ہم آہنگ ہونے کے لئے سنجیدہ کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔ تقریب کے دوران وفاقی وزیر نے چیئرمین ایچ ای سی کی جانب سے تجویز کردہ ’علم بینک‘ کے نام سے پلیٹ فارم کا باقاعدہ افتتاح کیا۔ علم بینک ایک ورچوئل بینک ہے جس کے او آئی سی رکن ممالک میں اعلیٰ تعلیمی اداروں کا علمی کنسورشیم بننے کی امید ہے، یہ ایک مرکزی پلیٹ فارم کے ذریعے سرحد پار تعلیم، تربیت اور تحقیق کے مواقع تک رسائی کے قابل بنائے گا۔
ڈاکٹر مختار احمد نے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و خصوصی اقدامات سے مطالبہ کیا کہ وہ پاکستان کو علم بینک کے قیام میں قائدانہ کردار دینے کے لئے وسائل مختص کریں۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی ترقیاتی بینک جیسے عطیہ دہندگان/فنڈنگ ایجنسیوں کے ساتھ ساتھ دیگر ترقیاتی فنڈز کو او آئی سی کے رکن ممالک میں اعلیٰ تعلیم کے حصول کے مقصد کی حمایت کے لئے راضی کرنے کے لئے کوششیں تیز کی جائیں گی۔ ریکٹر کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد پروفیسر ڈاکٹر محمد افضل نے کانفرنس کی سفارشات پیش کیں۔
انہوں نے اپنی سفارشات میں اشتراکی نقطہ نظر پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ڈگریوں پر مہارت کو ترجیح دینا، نئی ٹیکنالوجیز اور طریقہ کار کو اپنانا، اکیڈمی اور صنعت کے درمیان فرق کو ختم کرنا، مصنوعی ذہانت کے فوائد اور خطرات کی واضح سمجھ پیدا کرنا، صنفی مساوات کو فروغ دینا اور سہولیات اور انفراسٹرکچر کو ترقی دینا وقت کی ضرورت ہے۔ شرکاء نے متفقہ طور پر عالم اسلام کی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی قومی جی ڈی پی کا ایک فیصد اعلیٰ تعلیم کے لئے مختص کریں تاکہ صنعت 4.0 کے چیلنجز کے تناظر میں امت مسلمہ کے مستقبل کو محفوظ بنایا جا سکے۔
یہ بھی سفارش کی گئی کہ اسلامی دنیا کی یونیورسٹیاں اعلیٰ تعلیم میں خواتین کی آزادی کے لئے اقدامات کریں اور پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کو اپنے پروگراموں، عمل اور نظام میں شامل کریں۔ تقریب کا اختتام قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد میں آئی سی ای ایس سی او چیئر فار بگ ڈیٹا اینالیسس اینڈ ایج کمپیوٹنگ کے افتتاح پر ہوا۔ ڈائریکٹر جنرل آئی سی ای ایس سی او ڈاکٹر المالک نے چیئر کے قیام کا باقاعدہ معاہدہ وائس چانسلر قائداعظم یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر نیاز اختر کو چیئرمین ایچ ای سی اور وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و خصوصی اقدام اور ریکٹرکامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد کی موجودگی میں کیا۔