سفارتکاری کے بنیادی آداب کو ملحوظ خاطر رکھنا چاہیے :عبدالباسط

اسلام آباد: بھارت میں پاکستان کے سابق ہائی کمشنر عبدالباسط کا کہنا ہے کہ سفارتکاری کے بنیادی آداب کو ملحوظ خاطر رکھنا چاہیے جب کہ سیاستدان اور رہنماؤں کو ایسے الفاظ استعمال نہیں کرنے چاہیں اگر اس سطح پر بات کریں گے تو سفارتکاری میں مزید مشکلات پیدا ہوں گی ۔

جیو نیوز کے پروگرام ’ جیوپاکستان ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے عبد الباسط نے کہا کہ معاملہ چاہے اے پی ایس کا ہو،کمانڈر کلبھوشن یادیو کی 2016 میں گرفتاری یا جوہر ٹاؤن کا، بھارت کےخلاف شواہد بڑے واضح ہیں۔

سابق ہائی کمشنر نے کہا کہ پاکستان نے 2017 میں یادیو سےمتعلق دنیا کے سامنے ڈوزیئر پیش کیا، اب جوہرٹاؤن کے معاملے پر ڈوزیئر شیئر کرنے جارہے ہیں، بھارت نے جوہرٹاؤن واقعے میں 8 لاکھ ڈالر ٹیرر فنانسنگ کی، کیا ہم یہ معاملہ بھارت کیخلاف ایف اے ٹی ایف کے پاس لے کر گئے؟

وزیر خارجہ بلاول بھٹو کے بیان پر عبدالباسط نے کہا کہ بلاول کے مودی سے متعلق بیان پر بھارت سے ردعمل آنافطری ہے، ہماری سفارت کاری میں تسلسل ہونا چاہیے، یہ اس وقت تک نہیں ہوگا جب تک ہم تسلسل نہ دکھائیں، سفارتکاری کے بنیادی آداب کو ملحوظ خاطر رکھنا چاہیے، سیاستدان اور رہنماؤں کو ایسے الفاظ استعمال نہیں کرنے چاہیں، اگر اس سطح پر بات کریں گے تو سفارتکاری میں مزید مشکلات پیدا ہوں گی ۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ اہم بات ہے کہ ہم بھارت پر کتنا پریشر بڑھا سکتے ہیں،کیا ہم نے بھارت کو صحیح معنوں میں بے نقاب کیا ہے۔

عبدالباسط کا کہنا تھا کہ تنازع کشمیر سے متعلق بیان پر بھارت ہمارےملک کو معاشی طور پرغیر مستحکم کرنا چاہتا ہے، بھارت نہیں چاہتا یہاں انویسمنٹ آئے، پاکستان میں ٹریڈ بڑھے، بھارت چاہتا ہے کہ پاکستان کی کشمیرپالیسی میں پاکستان لچک دکھائے، بھارت پر منحصر ہے کہ وہ بات چیت میں پیدا ہونے والے ڈیڈلاک کوتوڑے، عالمی ادارے، بھارت اور کشمیر سے متعلق اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کررہے، عالمی برادری کی ذمہ داری ہےکہ تنازع کشمیر حل کرنےکے لیے بھارت پردباؤ ڈالے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں