وکی پیڈیا سے ’غیر قانونی‘ لوازمہ فی الفور ہٹایا جائے: پی ٹی اے کا حکم

پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی نے خبردار کیا ہے کہ اگر 48 گھنٹوں کے اندر سرچ انجن وکی پیڈیا سے توہین آمیز مواد نہ ہٹایا گیا تو پاکستانی صارفین کی مذکورہ پلیٹ فارم تک رسائی بند کر دی جائے گی۔

پی ٹی اے نے بدھ کے روز جاری کردہ ایک بیان میں بتایا ’’کہ غیر قانونی مواد ہٹانے سے متعلق ہدایات پر عمل درآمد نہ کرنے کی پاداش میں ہم نے وکی پیڈیا تک رسائی کا درجہ گھٹا دیا تھا، کیونکہ پلیٹ فارم نے پاکستان کی شکایت کے ازالے کے ضمن اٹھائے جانے والے اقدامات سے اسلام آباد کو آگاہ نہیں کیا، جس کے بعد اس کی رسائی کو ملک میں محدود کیا جا رہا ہے۔‘‘

اگر مذکورہ پلیٹ فارم مطلوبہ لوازمہ اپنی سائٹ سے ہٹانے میں ناکام رہا تو وکی پیڈیا کی پاکستانی صارفین تک رسائی بند کر دی جائے گی، تاہم ٹیلی کام ریگولیٹر نے اس مواد کی نشاندہی نہیں کی جسے ہٹانے وکی پیڈیا سے ہٹانے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

ملک میں انٹرنیٹ فراہم کرنے والے سرکردہ نیٹ ورک ’’نیاٹل‘‘ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر سراج الحق کا کہنا ہے ’’کہ رسائی محدود کیے جانے سے وکی پیڈیا سے مواد حاصل کرنا ان لوگوں کے یقیناً مشکل ہو رہا ہے جو اس پر اپنی تعلیم اور تحقیق کے لئے انحصار کرتے ہیں۔‘‘

پاکستان میں توہین مذہب اور پیغمبر حساس موضوع ہے، اس کی بیخ کنی کے لئے بنائے گئے قوانین میں اہانت مذہب کے مرتکب افراد کے لئے بڑی سزائیں رکھی گئی ہیں۔

پاکستان میں متعلقہ ادارے اور حکام ماضی میں مبینہ طور پر توہین مذہب کے زمرے میں آنے لوازمہ کی تشہیر اور فروغ کی پاداش میں کئی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر قدغنیں لگا چکے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں