علامہ اقبال اور اسلامک یونیورسٹیز کے سربراہوں کیلئے نام مسترد

تلاش کمیٹی اور وفاقی وزارت تعلیم کی محنت رائیگاں گئی اور وزیر اعظم شہباز شریف نے دو وفاقی جامعات علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اور انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی کے سربراہوں کے لیے بھیجے گئے نام مسترد کردئیے جس کے بعد اب ان دونوں جامعات کے لیے دوبارہ اشتہار دیدیا گیا ہے۔علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں ڈاکٹر ضیاالقیوم کو پہلے نمبر پر رکھا گیا تھا ، ڈاکٹر ناصر محمود کا دوسرا نمبر اور ڈاکٹر مدثر کا تیسرا نمبر تھا جب کہ انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد میں ریکٹر کے لئے ڈاکٹر الیاس، ڈاکٹر طاہر خلیل اور ڈاکٹر آمنہ معظم کے ناموں کی سفارش کی گئی تھی تاہم اشتہار سے لے کر سمری تک سات ماہ لگے اور صرف قائد اعظم یونیورسٹی میں وائس چانسلر ہی کا تقرر ہو پایا اور ان دونوں جامعات کے وائس چانسلر اور ریکٹر کی سمری رد بدل کر کے کم سے کم تین بار بھجی گئی اور باالاآخر مسترد کردی گئی اس وقت علامہ اقبال یونیورسٹی میں ڈین ناصر محمود کے پاس چارج ہے جو اپنے نام کے ساتھ قائم مقام بھی نہیں لکھتے ہیں تاہم مستقل وائس چانسلر نہ ہونے سے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی مسائل کا شکار ہے جب کہ انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی میں قائم مقام ریکٹر بھی موجود نہیں ہے۔ یاد رہے کہ ان تینوں جامعات علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی، کے وائس چانسلرز اور ریکٹر کے عہدوں پر تقرری کے لیے 25 ستمبر کو اشتہار دیا گیا تھا اور دس روز کے اندر امیدواروں کو درخواستیں جمع کرانا تھیں ان تین جامعات کے وائس چانسلرز/ ریکٹر کے کے عہدوں کے لیئے ڈھائی سو کے لگ بھگ درخواستیں موصول ہوئی ہیں اور تقریباً تلاش کمیٹی 108 امیدواروں کو انٹرویوز کے لیے بلایا تھا انٹرویوز کا مرحلہ تقریباً 20 دن تک جاری رہا اور 28 دسمبر کو مکمل ہوا تھا جس کے بعد تینوں جامعات کی سمری وزیر اعظم کو بھیج دی گئی لیکن صرف قائد اعظم یونیورسٹی میں وی سی کا تقرر ہوسکا اور علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اور انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی کے ناموں کو وزیر اعظم نے مسترد کردیا۔