پاکستان ا نجینئرنگ کونسل کے این او سی کے بغیر طلبا کو یونیورسٹی میں داخلہ دینے کا معاملہ سپریم کورٹ نے پرسٹن یونیورسٹی کوہاٹ سے متعلق تحریری حکم جاری کر دیا ۔جسٹس جمال مندوخیل نے 8صحفات پر مشتمل تحریری حکم مزید پڑھیں

انگلینڈ میں کھیتوں سے جنگلی جڑی بوٹیوں کو نکالنے کا کام انسان نہیں بلکہ روبوٹ کسان کریں گے۔
سی این این کی ایک رپورٹ کے مطابق کھیتوں میں 3 ایسے روبوٹ کام کررہے ہیں جو کھیتوں میں نیا بیج بونے سے قبل جنگلی جڑی بوٹیوں کو بجلی کی مدد سے ختم کردینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
جڑی بوٹیوں کو نکالنے کیلئے 3 روبوٹس کو دیا گیا مشن
‘ٹام’، ‘ڈک’ اور ‘ہیری’ نامی تین روبوٹس کو ’ اسمال روبوٹ کمپنی ‘ نے تیار کیا ہےجس کا مقصد کھیتوں سے غیر ضروری جڑی بوٹیوں کو خاتمہ کرنا ہے تاکہ کم سے کم کیمیکل اور بھاری مشینری کا استعمال عمل میں لایا جاسکے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس کام کی شروعات 2017 میں کی گئی تھی لیکن رواں برس اپریل سے روبوٹ ‘ٹام’ کو باقاعدہ طور کمرشل کرتے ہوئے انگلینڈ کے تین فارم کیلئے استعمال کیا جارہا ہے جب کہ دوسرے دونوں روبوٹس ٹیسٹنگ کے مراحل میں ہیں۔
روبوٹس کام کس طرح کریں گے؟
روبوٹ بنانے والی کمپنی کے مطابق روبوٹ ‘ٹام’ ایک دن میں 49 ایکڑ زمین کو اسکین کرسکتا ہے اور اس ڈیٹا کو ‘ڈک’ نامی روبوٹ استعمال کرکے جنگلی جڑی بوٹیوں کی تلاش کرتا ہے اور آخر میں روبوٹ ‘ہیری’ زمین سے غیر ضروری جڑی بوٹیوں کو ختم کردیتا ہے۔
کمپنی کے مطابق یہ بہت تیز عمل نہیں ہے لیکن روبوٹ صرف فصل کو نقصان پہنچانے والی جنگلی جڑی بوٹیوں کے پاس جاکر بجلی کی مدد سے انہیں ختم کرکے نکال باہر پھینکے گا۔
روبوٹس کا فائدہ کیا ہوگا؟
اسمال روبوٹس کمپنی کے مطابق اس سسٹم کے تحت کسانوں کا جڑی بوٹیاں نکالنے پر خرچہ 40 فیصد کم ہوجائے گا جبکہ کیمیکل کے استعمال میں 95 فیصد کمی آسکے گی۔
کمپنی نے سسٹم کو 2023 میں لانچ کرنے کی امید کا اظہار کیا ہے اور کہا ہےکہ کمپنی خدمات کا معاوضہ 568 ڈالر فی ایکڑ لے گی۔