پاکستان ا نجینئرنگ کونسل کے این او سی کے بغیر طلبا کو یونیورسٹی میں داخلہ دینے کا معاملہ سپریم کورٹ نے پرسٹن یونیورسٹی کوہاٹ سے متعلق تحریری حکم جاری کر دیا ۔جسٹس جمال مندوخیل نے 8صحفات پر مشتمل تحریری حکم مزید پڑھیں

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے حکومت کے ساتھ مذاکرات اور چیئرمین پی ٹی آئی پر کسی قسم کے دباؤ کے حوالے سے اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
حکومت کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے عمران اسماعیل کا کہنا تھا یہ جھوٹے ہیں،کبھی میسج ادھر ادھر بھیج دیا اُسے مذاکرات کا نام دے دیتے ہیں، عمران خان کی مذاکرات کی آفر کو یہ سمجھ رہے ہیں کہ عمران کو کوئی پرابلم ہو گئی یا وہ دباؤ میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ اچھی طرح سمجھ لیں کہ عمران خان دو اسمبلیاں توڑنے جا رہے ہیں، اسمبلیاں ٹوٹنے کے بعد سارا کاروبار زندگی تتر بتر ہو جائے گا، اس لیے عمران خان نے انہیں وقت دیا ہے، اسمبلیاں ٹوٹنے سے اقتصادی بحران مزید سنگین ہو جائے گا، پاکستان میں معاشی بحران ہے اور یہ مزید بحران میں چلا جائےگا۔
سابق گورنر سندھ کا کہنا تھا یہ سمجھ رہے ہیں کہ عمران خان کسی دباؤ میں ہے، عمران خان پر صرف ایک ہی دباؤ ہے کہ ملک دیوالیہ ہونے جا رہا ہے اور اس سے بچانا ہے۔
عمران اسماعیل نے کہا کہ یہ جس لہجے میں بات چیت کر رہے ہیں ان سے بات چیت ہونا ممکن نظر نہیں آتا، یہ تو بن کباب لینے روڈ پر نہیں جا سکتے، لوگوں کو منہ نہیں دکھا سکتے، اگر یہ الیکشن لڑ سکتے ہیں تو پھر الیکشن سے بھاگ کیوں رہے ہیں۔