افغانستان میں خواتین کے حقوق کے لیے سرگرم استاد گرفتار

افغانستان میں خواتین کے حقوق کے لیے سرگرم استاد اسماعیل مشال کو طالبان نے گرفتار کرلیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان میں شعبہ صحافت کے استاد اور خواتین کے حقوق کے لیے سرگرم کارکن اسماعیل مشال کو طالبان نے جعرات کے روز گرفتار کرلیا ہے جس کی تصدیق ان کے ایک قریبی دوست نے کی ہے۔

رپورٹ کے مطابق دوست فرید احمد فضلی کا کہنا ہے کہ اسلامی امارات کے اراکین اسماعیل مشال کو انتہائی نامناسب طریقے سے اپنے ساتھ لے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گرفتاری کے وقت اسماعیل مشال کو بے رحمی سے مارا پیٹا گیا ہے جب کہ ایک طالبان عہدیدار نے بھی ان کو حراست میں لینے کی تصدیق کی ہے۔

افغانستان میں اطلاعات و ثقافت کے ڈائریکٹر عبدالحق حماد نے اسماعیل مشال کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ ’وہ نظام کے خلاف اشتعال دینے والی کارروائیوں میں ملوث تھے جس کی وجہ سے انہیں تفتیش کے لیے سیکیورٹی اداروں نے حراست میں لیا ہے‘۔

واضح رہے کہ اسماعیل مشال ایک دہائی سے زائد عرصے سے کابل کی تین یونیورسٹیوں میں لیکچرار رہ چکے ہیں۔

ایک ٹیلی ویژن پروگرام میں انہوں نے خواتین کی تعلیم پر پابندی کے حوالے سے احتجاج کرتے ہوئے اپنی تعلیمی اسناد پھاڑ دی تھیں جب کہ حالیہ دنوں میں ٹیلی ویژن چینلز نے انہیں مفت کتابیں تقسیم کرتے ہوئے بھی دکھایا تھا۔